Dasu bus incident, half an hour telephone conversation between the Interior Minister and his Chinese counterpart

 داسو بس واقعہ، وزیرداخلہ کی چینی ہم منصب سے آدھا گھنٹہ ٹیلیفونک گفتگو

واقعے کی تحقیقات جلد از جلد مکمل کر لی جائیں گی،کوئی بھی شرپسند طاقت پاکستان اور چین کے تعلقات کو خراب نہیں کر سکتی۔دونوں رہنماؤں کا دشمن عناصر کو پیغام

وزیر داخلہ شیخ رشید اور چینی ہم منصب کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو ہوئی جس میں داسو بس واقعے پر بات چیت کی گئی۔وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو چین کے وزیر برائے سیکیورٹی زاؤ کیذہی نے ٹیلفون کیا اور داسو ہائیڈرو پاور بس حادثے سے متعلق بات چیت کی۔دونوں وزراء کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت آدھے گھنٹے سے زائد جاری رہی اور حادثے میں اب تک ہونے والی تحقیقات پر بھی پیش رفت سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیرداخلہ شیخ رشید نے بدقسمت بس حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تحقیقات جلد از جلد مکمل کرنے پر اتفاق کیا۔دونوں وزراء نے عزم کیا کہ کوئی بھی شرپسند طاقت پاکستان اور چین کے تعلقات کو خراب نہیں کر سکتی۔

Dasu bus incident, half an hour telephone conversation between the Interior Minister and his Chinese counterpart


شیخ رشید نے چینی ہم منصب کو یقین دہانی کرائی کہ پاکستان اور چین آزمودہ دوست اور آہنی بھائی ہیں۔وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر بس حادثے کی اعلیٰ ترین سطح پر جاری ہیں، تحقیقات جلد مکمل کر لی جائیں گی۔


پاکستان میں کام کرنے والے تمام چینی ورکرز کو فول پروف سیکیورٹی دیں گے۔چینی وزیر زاؤ کیذہی نے کہا کہ چینی صدر کی ہدایت پر آپ سے بس حادثے پر کال کر رہا ہوں،بس حادثے میں دونوں ملکوں کے شہریوں کی جانوں کے ضیاع پر بہت افسوس ہے۔دوسری جانب اپرکوہستان کے علاقے داسو میں چینی باشندوں کی بس کوپیش آنے والے واقعے کی تحقیقات کے لیے چین کی اعلیٰ سطحی تحقیقاتی ٹیم اسلام آباد پہنچ گئی۔

سفارتی ذرائع کے مطابق چینی ٹیم آئندہ روز جائے وقوعہ جائیگی،جہاں انہیں پاکستانی سیکیورٹی حکام بریفنگ دیں گے۔ خیال رہیکہ دو روز قبل داسو میں بس کھائی میں گِرنے سے 9 چینی اور 3 پاکستانی جاں بحق ہوئے تھے۔اس حوالے سیگذشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ داسو واقعے پر ابتدائی تحقیق نے دھماکاخیزمواد کی موجودگی کنفرم کی ہے، واقعے میں دہشت گردی کا پہلو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا

Post a Comment

Previous Post Next Post